پنٹاگون کے ترجمان پیٹرک رائیڈر نے منگل کی رات کو صحافیوں کو بتایا کہ یمن کی فوج نے امریکی بحریہ کے دو ڈسٹرایر جہازوں کو کم از کم 8 ڈرون طیاروں، 5 اینٹی شپ بیلسٹک میزائل اور جہازوں کو نشانہ بنانے والے 3 کروز میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔
لبنان اور غزہ میں جاری نسل کشی پر بین الاقوامی برادری اور بین الاقوامی ادارے اس المیے کا مؤثر حل تلاش کرنے میں ناکام رہے ہیں اور شہریوں کو اسرائیلی جارحیت سے محفوظ رکھنے کے لیے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھا رہے ہیں۔
چینل نے مزید کہا: مسئلہ لبنان سے داغے گئے میزائلوں کی تعداد کا نہیں ہے بلکہ ان اسرائیلی باشندوں کی تعداد کا ہے جو ان علاقوں میں رہتے ہیں جہاں خطرے کی گھنٹی بجتی ہے۔
شہید سید حسن نصراللہ کے اس قول کی ایموجی کہ "لبنان پر زمینی حملے کی صورت میں صیہونی حکومت کے فوجی عمودی شکل میں آئيں گے اور لیٹے ہوئے جائيں گے" سوشل میڈيا پر ٹرینڈنگ میں ہے۔
مزاحمتی فورسز کے ذرائع بتایا ہے کہ لبنان اور فلسطین میں بے گناہوں پر ڈھائے جانے والے ظلم و ستم پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ہم نے جنوبی مقبوضہ فلسطین (اسرائیل) میں دو اہم اہداف کو ڈرون سے نشانہ بنایا ہے۔
اس رپورٹ میں اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ السنور کے حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ کے انتخاب سے مقبوضہ فلسطین میں شہادت کی کارروائیوں کے احیاء کے امکانات بہت بڑھ گئے ہیں۔
حزب اللہ کی سیاسی کونسل کے نائب سربراہ محمود قماطی نے کہا کہ شہید حسن نصراللہ کا جسد خاکی لبنان میں ہے اور حالات بہتر ہونے پر ضاحیہ میں ہی دفن کیا جائے گا۔
اسلام اور انسانیت کے شہید، بیت المقدس، مسجد الاقصی اور فلسطین کے شہید، حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کو نشانہ بنانا بہت بڑا جرم اور پوری اسلامی امہ کے لئے بہت بڑا خسارہ ہے۔
مقاومت اسلامی بحرین نے حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ کی شہادت پر ایک تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ سید حسن نصراللہ کے عشق میں بحرینی عوام صہیونی وحشی حکومت سے انتقام کے لئے تیار ہوجائیں۔
یمن کی انصار اللہ کے سربراہ سربراہ عبدالمالک بدر الدین الحوثی نے مزید کہا: مزاحمتی گروہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ جہاد کا راستہ شہادت کا راستہ ہے اور خدا کی راہ میں قربانی جہاد کا حصہ ہے اور خدا تعالی کا عظیم تحفہ ہے۔
میں سفاک و نفرت انگیز صیہونی حوکمت کے ہاتھوں سید مزاحمت اور ان کے ساتھیوں کی شہادت پر رہبر انقلاب ، اسلامی امت، علاقائی عوام ، لبنان و ایران کے فہیم و جد و جہد کرنے والے عوام اور مزاحمتی محاذ کے تمام اراکین کی خدمت میں مبارک باد و تعزیت پیش کرتا ہوں۔
جمعرات کو تقریب خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی اخبار یدیعوت احرنوت نے لبنان پر زمینی حملے میں صیہونی حکومت کی ماضی کی غلطیوں کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ حکومت زمینی حملے کے لیے تیار نہیں ہے۔
انہوں نے صہیونی قیدیوں کے ساتھ "بنیامین نیتن یاہو" کی کابینہ کے بے مثال ظلم کا ذکر کیا اور کہا کہ یہ کابینہ جانتی ہے کہ کوئی بھی فضائی حملہ متعدد صیہونی قیدیوں کی ہلاکت کا باعث بن سکتا ہے، لیکن یہ مسئلہ اس کے لیے اہم نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا: اس دوران اسلامی مفکرین حتیٰ کہ غیر اسلامی ممالک نے بھی بہت سے اقدامات کیے ہیں کیونکہ انہوں نے مسلمانوں کے مصائب کو دیکھا اور اسلام کے بارے میں سوچا اور ان اقدامات میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔
یمنی فوج کی جانب سے بحیرہ احمر میں صہیونی بندرگاہوں کی جانب جانے والی کشتیوں پر حملے کے جواب میں امریکہ اور برطانیہ نے یمنی ساحلی شہر الحدیدہ پر حملہ کیا ہے۔
گزشتہ برس خراسان جنوبی کے موکبوں میں تقریبا 50 ہزار پاکستانی، افغانستانی اور ہندوستانی زائروں کی خدمت کی گئی تھی۔ ان مظلوم اور مخلص زائروں کی خدمت کا لطف اور ثواب ہی الگ ہے جو خراسان جنوبی کو نصیب ہوا ہے۔
جو لوگ امام حسین علیہ السلام اور ان کے خاندان کو صفحہ ہستی سے مٹانا چاہتے تھے وہ خود مٹ گئے۔ امام حسین علیہ السلام باقی رہے اور ان کا پیغام روز بروز پھیل رہا ہے۔